حُبّ نبی ﷺ نجات کا منظر دکھائے گی- تاجِ مدینہ (2017)

حبِّ نبی ﷺ نجات کا منظر دکھائے گی
روزِ ابد کے بعد بھی یہ کام آئے گی

مکر و فریب و دجل کی تاریک رات میں
آئے گی روشنی تو مدینے سے آئے گی

خوشبو درِ حضور ﷺ پہ سجدے گذار کر
پھولوں پہ عکسِ گنبدِ خضرا بنائے گی

رعنائی خیال شمیمِ سحر کے ساتھ
شاخِ قلم پہ پھول دعا کے کھلائے گی

منہ موڑ لیں گے اپنے پرائے تو دیکھنا
رحمت حضور ﷺ ہی کی گلے سے لگائے گی

لکھے گی ہر افق پہ جو پیغام امن کا
وہ بھی دھنک حضور ﷺ کے قدموں میں آئے گی

رخصت کے وقت دیکھنا نسبت حضور ﷺ کی
طیبہ کے پھول میری لحد پر بچھائے گی

پہچانتا نہ ہو گا سرِ حشر جب کوئی
اُس وقت نعت میرا تعارف کرائے گی

میں تیرگی کے گہرے سمندر کا رزق ہوں
اندر کی روشنی مجھے رستہ دکھائے گی

بارش ورق پہ اشکِ ندامت کی آج بھی
کشتِ عمل میں فصل ادب کی اگائے گی

میلاد کی یہ شب ہے، ہوا! تیرے ہاتھ پر
میری شفق بھی چاند ستارے سجائے گی

وجدان کہہ رہا ہے صبا آج بھی ریاضؔ
میرے حضور ﷺ کو مری نعتیں سنائے گی