ہے کرم اُن ﷺ کا کرم کے سائبانوں پر محیط- تاجِ مدینہ (2017)

ہے کرم اُن ﷺ کا کرم کے سائبانوں پر محیط
نسلِ انسانی کے سارے ترجمانوں پر محیط

دست بستہ سوچ رہتی ہے درِ سرکار ﷺ پر
نعت کی دلکش فضا ہے سب گمانوں پر محیط

شاخِ مدحت پر چراغاں ہو رہا ہے ہر گھڑی
خوشبوئے اسمِ نبی ﷺ ہے گلستانوں پر محیط

کہکشاں میں روشنی بانٹیں نہ پھر تو کیا کریں
آپ ﷺ کے نقشِ قدم ہیں کہکشاؤں پر محیط

ایک میری ہی کہانی پر نہیں چشمِ کرم
رحمتِ سرکار ﷺ ہے سب داستانوں پر محیط

ایک اک لمحہ مرے سرکار ﷺ کا مقروض ہے
خلعتِ انوار بھی ہے سب زمانوں پر محیط

آپ ﷺ کے الطاف کی رم جھم ہے یاخیرالبشر ﷺ !
بارشوں میں بھیگتے اِن آشیانوں پر محیط

مجھ سے ناکارہ غلاموں پر بھی کرتے ہیں کرم
اُن ﷺ کے دامن کی ہے وسعت آسمانوں پر محیط

کل بھی ہوں گے دشتِ شفقت کے گھنے سائے کے پھول
قریہ قریہ ہر ولی کے آستانوں پر محیط

وہ ﷺ خدا کا آخری پیغام لائے ہیں، ریاضؔ
ہے قلمداں آپ ﷺ کا دونوں جہانوں پر محیط