سر تا قدم میں زر کی ہوس میں ہوں مبتلا- زم زم عشق (2015)

سر تا قدم میَں زر کی ہوس میں ہوں مبتلا
یا رب! مری نجات کی کوئی سبیل ہو
سجدہ مرے بھی اشکِ ندامت کا ہو قبول