حریصٌ علینا، عزیزو پیمبرؐ، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا- زر معتبر (1995)

حریصٌ علینا، عزیز و پیمبرؐ، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا
لطافت سے گوندھا گیا تیراؐ پیکر سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

مَیں تیرےؐ مقابل بشر کِس کو لکھوں، خنک سائے والا شجر کِس کو لکھوں
کہاں نقشِ پا کے بھی کوئی برابر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

کرے تیریؐ مدحت خداوندِ عالم، لکھوں میں بھی تیریؐ ثناؤں کے کالم
سلامی تجھے دیں ملائک کے لشکر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

صحیفوں میں ہے تیریؐ آمد کا چرچا، محبت کا نامہ توشفقت کا ورقہ
کہاں تیریؐ مدحت، کہاں اِک سخنور، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

دُرودوں کی رِم جھم سے شاداب لمحے، اُبلنے لگے ہیں محبت کے چشمے
توؐ جود و اخوت، عطا کا سمندر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

کراں تا کراں آگہی کا اُجالا، زماں تا زماں روشنی کا حوالہ
اُفق تا اُفق صبحِ روشن کا منظر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

ازل سے محبت کا تُو استعارہ، اَبد تک لُٹی زندگی کا سہارا
غریبوں کی دُنیا کا مہرِ منور، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

بقا کی نہ عُمرِ دوامی کی مانگی، دُعا جب بھی مانگی غلامی کی مانگی
نہ مانگے کبھی میں نے لعل و جواہر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

توُؐ ہی جس کی جانب رواں ہے زمانہ، تو ہی عافیت کا بھی ہے شامیانہ
تُوؐ ہی میرے جذبات کا بھی ہے محور، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

رُسول الملاحِم تو جوّاد و عادل، مبصر توطیب تو منصور و کامل
کرے گا شفاعت تو ہی روزِ محشر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

ہوئے خلق ارض و سما تیریؐ خاطر، رہے منتظر خُود خدا تیریؐ خاطر
محرم، مکّرم، شہیر و مطہر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

تُوؐ جس کے تصور میں آباد دُنیا، تو جس کی غلامی میں آزاد دُنیا
پڑھیں لااِلہ تیرےؐ ہاتھوں میں پتھر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

صبا تیرےؐ نقشِ قدم ڈھونڈتی ہے، ہوا تیرےؐ ہر عکس کو چومتی ہے
تُوؐ حافظ، تُو صادق، تُو مُخبر، ، تُورہبر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

رسُولِ شفاعت تو یٰسین وطہٰ، تجھے ٹوٹ کر تیرےؐ رب نے بھی چاہا
تُو عاقب، توؐ قاسم، تُوؐ سروِ معنبر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

کرم ہی کرم تُوؐ، سخا ہی سخا تُوؐ ہے اُمت کے حق میں دُعا ہی دُعا تُو
تُو رحمت ہی رحمت تُوؐ کوثر ہی کوثر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

تو مُلکِ خدا کا ہے سُلطانِ عالی، تُوؐ اسمِ شفا تُوؐ یتیموں کا والی
کرم کی کرم کی نظر بندہ پرور، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

مجھے بھی اجازت ملے یا محمدؐ، کلی دِل کی اب تو کِھلے یا محمدؐ
تِرےؐ در پہ حاضر ہو، تیراؐ گدا گر، سراجاً منیرا، سراجاً منیرا

ریاض آج بھی دیکھنا رو رہا ہے، سرِ رہگذر شام سے سو رہا ہے
جدائی کی راتیں ہیں اِس کا مقدّر؟ سراجاً منیرا، سراجاً منیرا