آپؐ ہی رونقِ صحنِ جاں ہیں، آپؐ ہی زینتِ دوجہاں ہیں- تحدیث نعمت (2015)

آپؐ ہی رونقِ صحنِ جاں ہیں، آپؐ ہی زینتِ دوجہاں ہیں
آپؐ ہی ثروتِ نَسلِ آدم، آپؐ ہی رہبرِ ہر زماں ہیں

دلکش و دلبر و دلنشیں ہیں، سطوتِ آسمانِ یقیں ہیں
آپؐ مہمانِ عرش بریں ہیں، آپؐ سردارِ کون و مکاں ہیں

مرتضےٰؐ، مجتبیٰؐ، مصطفیٰؐ ہیں، رحمتِ کلؐ، حبیبِؐ خدا ہیں
منبعء عِلمؐ، نور الہدیٰؐ ہیں، آپؐ ہی ہادیٔ دوجہاںؐ ہیں

کھیتیوں پر سحابِ کرم ہیں، بستیوں میں سکوں کا عَلَم ہیں
آپؐ ہی تاجدارِ حرم ہیں، آپؐ کی رحمتیں بیکراں ہیں

آپؐ کونین کی آبرو ہیں، آپؐ قرآن کی آرزو ہیں
آپؐ ہی مرکزِ گفتگو ہیں، آپؐ ہی باعثِ کن فکاں ہیں

ہجر کی سختیاں مَیں سہوں گا، سیلِ عشقِ نبیؐ میں بہوں گا
جاکے طیبہ میں سب کچھ کہوں گا، راستوں میں ابھی کارواں ہیں

آپؐ کے در کی جالی ہَے آقاؐ، دیکھئے اک سوالی ہَے آقاؐ
جس کا کشکول خالی ہَے آقاؐ، جس کی آنکھوں میں اشکِ رواں ہیں